شئیر کریں اور کالا باغ ڈیم کے خلاف اٹھنے والی آواز کا جواب دیں۔ کالا باغ ڈیم پہ ایک حقیقت کشا تحریر : کالا باغ ڈیم کے لئے پہلی تجویز قائداعظم نے دی تھی۔انہوں نے متعلقہ محکمہ کو 1948ءمیں کالا باغ کے مقام پر دریائے سندھ پر ہائیڈرو پراجیکٹ پرکام شروع کرنے کی ہدائت کی تھی مگر ان کی وفات کے بعد ان کے احکامات کو نظرانداز کردیا گیا۔اس پر باقاعدہ کام 1953ءمیں شروع ہوا۔ ڈیم کی تعمیر میں زیر آب آنےوالی قابل کاشت اراضی 27500 ایکڑ میں سے 24500 ایکڑپنجاب اور3000ایکڑ صوبہ سرحد کی ہوگی۔ اس سلسلہ میں چاروں صوبوں کے چیف جسٹس صاحبان کی کمیٹی بھی بنائی گئی۔ جن کے ذمہ اس ڈیم کا ہر لحاظ سے جائزہ لینا تھا۔چیف جسٹس صاحبان نے تمام صوبوں کےاعتراضات بھی سنےتھےچاروں چیف جسٹس صاحبان نےاس ڈیم کےحق میں فیصلہ دیا تھا اس میں سندھ کےچیف جسٹس بھی شامل تھے کالا باغ ڈیم منصوبےپرابتدائی کام کا آغاز1953میں ہوا۔اس وقت اس منصوبے پرکسی کواعتراض نہ تھا۔اس منصوبے پر1985میں جب عمل درآمد کا فیصلہ ہونےلگا ،ضیاءالحق کے دورمیں جنرل فضل حق کی مخالفت کے باوجود پاکستان کے وزیراعظم محمد خان جونیجو نے کالا باغ ڈیم کےلئے اپنی کوششوں